خصدار میں حضرت علامہ مولانا مفتی اعظم شیخ الحدیث مولوی عبدالخالق بروھی نقشبندی حسینی نے ایک دل کو بہار کردینے والی کرامت ارشاد فرمائی کہ ایک رات اچانک انکے دل میں شدید درد اٹھا۔ درد اتنا شدید تھا کہ میں سمجھا کہ شاید موت کا وقت آن پہنچااور اور بہت تکلیف محسوس ہو رہی تھی۔ فرماتے ہیں کہ میں نے دل میں مرشد کو پُکارا کہ مہربانی فرمائیں تاکہ میں کلمہ پڑھ سکوں تو اچانک اتنے میں دروازہ کھلا اور دیکھا کہ میرے مرشد کریم قمبر والے سائیں حضر ت قبلہ سید غلام حسین شاہ شہنشاہ ولایت ، سردار متّقین، سردارِ اولیاء مدظلہ العالی پہنچ گئےاور فرمانے لگے کہ مولوی صاحب غم نہ کرو اللہ تعالٰی ابھی تم سے دین کا کام لے گا پھر اپنا دست کرامت یعنی ہاتھ مبارک میرے سینے پر گھمایا اور میرا دل کا درد اچانک ختم ہوگیا اور میں بالکل بھلا ہوگیا۔ اس کے بعد جب ابا سائیں جانے لگے تو میں دروازے پر بیٹھا ہوا تھا اور یہ مہربانی خواب میں نہیں بیداری کے عالم میں پیش آئی سبحان اللہ۔